نئی دہلی/7جولائی(ایجنسی) شہری ہوائی بازی کے وزیر مملکت جینت سنہاکے جھارکھنڈ میں علیم الدین کے قتل کے ملزموں کی ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے پر استقبال اور مٹھائی کھلانے پر ان کی سخت مذمت کرتے ہوئے اے ایم یو الومنی ایسوسی ایشن آف مہاراشٹر کے صدر تنویر عالم نے دعوی کیا کہ خاطیوں کی عزت افزائی کرنا بی جے پی کے لیڈروں کا روز کا معمول بن گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آئین کے نام پر حلف لینے والے وزراء ئکا یہ کام نہ صرف آئین کا مذاق اڑانا ہے بلکہ جمہوری اقدار ' آپسی بھائی چارہ اور سماجی رواداری کے بھی خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لیڈروں کو نہ صرف پارٹی سے نکالا جانا چاہئے بلکہ کابینہ سے بھی برخاست کردینا چاہئے کیوں کہ جو قانون کا احترام نہ کرے وہ حکومت میں رہنے کے قابل نہیں ہے لہذا ایسے لیڈروں کو وزارت سے فوری طور پر برطرف کردینا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح بی جے پی سے وابستہ مرکزی وزرائے اشتعال انگیز بیانات دیتے رہے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی اس سے لوگوں کا قانون اور عدلیہ سے اعتبار اٹھتا جارہا ہے۔ سماجی کارکن مسٹر تنویر نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار سے وابستہ لوگوں نے مغربی بنگال کے ا فرازالاسلام کے قاتل شمبھولال ریگر کو نہ صرف بچانے کی کوشش کی تھی بلکہ اس کی حمایت پر جودھپور
کورٹ پر دھاوا بھی بول دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح جموں میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی آصفہ آبروریزی کے ملزم کو بچانے کے لئے سڑکوں پر اترے تھے اوران میں سے کچھ لوگوں نے ملزم کے حق میں ترنگا کے ساتھ احتجاج بھی کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں 2017میں رام گڑھ ماب لچنک کے کیس کے ملزم بی جے پی سے وابستہ نتیانند مہتو سمیت سات ملزموں کا جے پرکاش نارائن سنٹرل سے ضمانت پر باہر آنے پر مرکزی وزیر مملکت جینت سنہا نے پھولوں کا ہار پہناکر اور مٹھائی کھلاکر استقبال کیا تھا۔ ان11 ملزموں کو سیشن کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ان میں سے سات ملزموں کی سزا پر 27جون کو روک لگادی ہے ۔ اس کے بعد سات ملزم جیل سے باہر آگئے۔کہا جاتا ہے کہ مرکزی وزیر نے قانون اور دیگر طریقے کی ان ملزموں کی کافی مدد کی ہے اور مرکزی وزیر نے 5جولائی کو نہ صرف ان لوگوں کو مٹھائی اور پھولوں کا ہار پہناکر ان لوگوں کی عزت افزائی کی بلکہ اس کیس کے خلاف آگے بھی لڑنے کا وعدہ بھی کیا۔
غور طلب ہے کہ جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں گؤ رکشک گروہ نے مبینہ طور پر علیم الدین کو گائے کے گوشت کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر قتل کردیا تھا اور اس کے لزام میں 11لوگوں فاسٹ ٹریک کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ جھارکھنڈمیں اس طرح کا یہ پہلا واقعہ نہیں تھا اور اس سے پہلے اور بعد میں اس طرح دیگر کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔